حطالبار_ ےے.ے.ےئ۱ئ۱ ٠ کی کاب ا ناد
سوما اجار
ار
حضرت عاا مہ ومو انا مفت یش مزنل برکاکی مصا ى صررمفتی دارالعلوم فقوت )نشم ء پور بن در( گجرات )
ار ول وارالعلو وٹنم ءامام اتررضا روڈء پور ہندد ثرات )
سوا اجار / ۱ ) ٦ یلاب النار چم یتقو جن ناش روا
ا ماب : سومالجبادگ یکلابالنار
مصیف : حخرتعلامہوموڑ نامفتقی شجرعزنل برای مصپا گی دامت فی ہم
یپ اوارہ
پروف ڈگ ز٢ تعفرتعلا موم وا زاتوب رضاصاحبمصباّقی
ىاشاعت : ١١٢٣ا ۲۰۳ءءپاراؤل
تعرار +ماا
نا : گر رو ظرب مر
0286-2246996 وارالعلوم فو اششمء پر بندر )١( 96087525990 - کت دارااصففیءپریشدر )( 92 در یریک ڈیو راجو رگا ہیر )۳( 9968937294 ریبک ڈ یرہ جام میں رٹ )۴(
سوا ا حجار ) لکلاب الزار
یں لفظ آچ اتلم کےساتے پعلقو فو ںکی جانب سے بے شارشنغ او را نیگصنت خ قائم ںان پتتوں کے وفا اورجنچجز کے جوابات کے لیے علماے اسلام وائم“ دین اپنی اتی کری جڑی صلاعجتوں کے مطالقی میدا نل یس سرکرم ہیں اورقو مکی زنماک ف ماک ر نیابت نہوٹ کات الا مکا ننقن اداک رر سے ہیں۔ ۹ء کے اوائل میں ایک استنختا مخ رو مرا بی حخرت علامہملتیشمدمزل صاحب رکال دامت پرکاکھم العالیی کے پا ںآ یا ٹس می ںآ ٹھھسوالات تقائم سے گئے تے اور ىہ ایچے سوالات جن کےذ ریچ اسلام دم نتر یں نے امم سلما نوں کے بنوں ہیں وائریں پیر اکر ن کی نا مکیش کی اورسوادپتض مکوخف رک رن چا با یکن دو مگرائی دقار نے ان سوالا تکاالیا و ندال یپحکن جواب دی کان بد نم ہبوں کےکحاعہ میں زلزلہر یا مگیا- أوفاعت گظلر ای زا وک حا لسوت و تح کناچا 7 وت کے تاب میں شش وچ میں تے۔ میں مخن دو مککرائی دقار کے زمرفنک رف ےکا مطال ہک چکا تھا سو چا کہ ای مامت کوشا کیا جاۓ ۔ بجی نے اسے اپنے رفقاے درس کے سان یی سکیا اوداا سک اشا عح تک خوا ہش نطا ہرک ۔کتما بکی افادریت کے پی نظ رسب نے بیک وقت لی کہا او رھپ رتعاو نکر ن ےکا حوصلہدیا۔ یش نے مرو گرا کی بارگاہ یس ا پنی اوراپٹی جماح تک خوائٹ ل کا اظہارکیا۔جخرت نے بگددمرسو نے کے بعد پدرانہ انداز می ند ےکا لس عطافر مار ہارب دوک فرمائی۔ ا تھا مخدو گرا ئی دقا رکا سار ہایوں ہمارےسروں پرقائم ودائم تھے ۔آ ین
سورا ا حجار ) ) لکلاب الزار
اور سراپاسپاس ہوں عالم اسلام کے ان نین یم شرسوارو یکا جنہوں نے ا سکاب رہ تسد لی وتایید شی تفر اراس مزید دب بنایا۔
اور یش ممنون ہہوں استاذگراٹی وقارجظرت علامہ وم ولا نا تو رضا مصبائی صاحب (ناتب پیل وار الوم فحوٹ انم ) کا جنپوں نے ا لکنا بک بپروف در بن کک اور ہعارکی ردما کی فرماکی اور مغی شور ے عطافمرماۓے-
دیع ز وت لک دارالعاوم فو ضحم پور بندر حجرات )کے درج“ سادسہ کےطار بی نظرفقےموسوم زسط الج با یلاب الزا ر کذ ا حمح الفوٹی “سے شاک کہ کےا اضمول جن ےکوطا انی کے لے ٹچ کرنے جار ہے ہیں.ہولی تال اپ ری ککو دجن دوئی: را تل غائرانے۔
نے ہار ۓ شف اسا نز کی ےلو کاوشو ںکا ش نیاعلیم وتر بت سے یآ اف ثول ' کی ارگ یگ اوران کی کاو سے ہم ا ا ہدے۔ لھا اپنے عبی ٹپل کےصدرتے میں جمارے جھلاسا نز کےعلم ول میں برکمت عطافمائۓے اورا نکا فیضائن ان کےتلائمرہ بر ببیشہ اری ر تھے
طاابدما انز لے(
کٹ
دارالعو مفحو )ضحم پور بندرہگجثرات
_ ادگ ال خ ۱۳۳۱ا رہطا ن ا ٣ رب ۳۰۳۰ء
سوماا ار ) ۵ ) لکلاب الزار ' ہرہت
(ا)شرف اخاب چٹ چریمسسستسھیيپ ہھ (٣)تتر نیل پجٌوجبدیسسجست ا (۳) ت دب تل خ وس ھرں من کس مں ماض صح تا (۴)نمید ئل 657س جم (۵)ر یتر سس رس اض سس بآ )٦( سوال نام ننس اح کے حٌدہ ٣ (ے)اجما یٹم سس یس ےھ ےس ۲٢ (۸ )شی جوابات دوب سرع دو سرب۴٢۲ (۹) مہہ نکبدالو با بکون او رکیسا؟ 9999 (+۱)اتہدام وروی روای تکا نل اوراس کے انل میس می ۴۸2 (۱)تضو پا سےنو رای ہو کا وت موس تس ہت ۳۸ (٣)استمداداورو سے کے جواز کے واال ہسوسو ڑا ور (۱۳)اخمیاداولیا کے صرفات وا ختیارا تکا یان سج یہ ب77 ٭ علو ضف کے بارے میں نرہ بش یکابیان (ضمنا) فی وت (۱۴)عصمت انا کے ہاب می اب سنت کے موق ف اش کی بیان -۔-د۔۔ ۵۰ ٭ہ زبس تک مل اوراس پرحبارات ات ٹیپ
۵۹
کٌ ححصصت ےک زار بے ےپ تج -ً وب ہیں دج عیب یت ےا
٢ بن شس و میسو س ت265
٭٭ جوولنیان 0900 .یی
پت امت ک گا پھچوچڑچھ یچچ سو وو ی صاالو ٭ ۰
(۵ا) جس وںاپےین کی رسال تکی شہادت جزدایمان ے بل نان سر و یہ۸۸۷
۸۱ --- ات ار ہہ یق رکا وجوب اوراحاد یٹ سے ا تذباط اکا مک یممالعت )۱١(
ضر کر ضر ضر ھر۔ ضر
سوا ا مار ) ے کاب النار شرف انغساب
ا لگمداۓ بےنواکے لی ےآ رن زنک ی کیا سب سے سعادت مندکھڑریی ےکہ بے ان آ ا وموکی الگ اوراخمیا ےکرام مد بالن بارگا ہکی خدصتگز ارک ی کا شرف حاصل ہواے اوران کےکشن بردارول ونمانہزادو لکی فہرست میس اس بے مابکابھی نا مآ گیا جو یقن مہرے لیےساما شش وس رمای رجات ہے۔
نز امیس اس سوا تکو
اع لی کا نات ما نک پردوسراءعال کن ڑکاں نھررسواں بتضور ام بھی
مممصشفی یوقم انیاے ونام الصدا والسلام
اور ان کے چھملیم ٹین واولیاےکامیان ومقتترایان امت وجنٹٹوابان ش ات -
راج الات ,کا شف الفخمت ءامام الائر سینا امام پنشحم ابوعدیہ رشی ال تھا ی عنہ اور تطب الا قطاب فردالافراد وت الافحواث یوب ھا لی بش ہباز زا مکی بتضور وت اھ سینا تی عبدالتقاور جیا لی رشی ال تھا ی عنہ پارگاو ٹیس جی رن ےکی سعادت عاص٥ لکرتاہول -
سوا ا حجار ) ۸ ) یلاب انار نیل جا الفتہا ءہ نازشلعه دنہ ماہردرسیات :خلیۂ تاج الشریجہ حضرت علا ریغت ی شراخ لن قا دربی صاح بقل دامت پرکا ٹم العالید استاذویفتی دارالعلوسکل یم جممد اشای سی ورک ن شر یکس لف ان یاہ ہبی شریف ودقاضی ش یلع سن تکی گر رو پی بسم الله الرحمن الرحیم
الام دش ن رات مل قادیانبہت ووہاہیت کے ہرے انم اور ہرے اشزرات تج ہج اعم تمسلمہ کے درمیان جن طط رب کے عالات پید ارڈ الے ہیں٤ دو سب پرعیاں ہے۔ اتد اومسلمان ان ج رام سے متاثر ہوکر بحتقیدگی دبدد ٹی اورالیادوزند ےہ کے عرش یس بل ہوکر اپ ایما نکو بر بادکر کے ہیں اورخ ل قب دک یگنت بے بہاکوکھوک رتاوت وش یکو کا طوق بناکرکھوم ر سے ہیں۔
انت ریکوں اور طا وی اذ کی جاخب ےئ د نکی ن سی شکل میں فتنوفساد بر پا تار چتاے اورا نکی بداخنقاد یلفن ماحو لکوپرالمنلد ہکرتار تا سے کر خداے جرگ یر رک اکم بے پایاں ےک علا ےق ان کے تام اھ راخ کا علا عحکمر نے کے لیے ددم تار تج ہیں اورسلرانوں ک ےتلوب واذ پا نکو باعل ععقا ند ونظریات کے جرانھم سے پاک وصاف رمے کے سے فا نل دوا یی کرد تن ہیں٠ علاے رہانھین کے ان زرسیی کارناموں سےتا رع کاورق ور معطراورمفک ہار ے۔جزاھم اللّے تعالیٰ عن خّ الشلئین خی العزا
سوا ا مار ) ۹ ٦ کاب النار
اٹی عال ان یت وت نے اپنے جس ہیوکی سے چک ہلک ج رانیم با لکر فا ین کر ےا زس کی اورگلتتا ن گر ونظرکی شمادال یکو بر ہاو کی نذ رکرنا چا لین عمز گرا می مرتبت اض لمحتم مفقی مج مل مین قادریی برکائی صاحب زیز مز واستاذ مضتی دارالعلو وت انم پور بنلدرہگجرات نے اس 020 2 اختزاعضات دہفوا کا الیا لت اور ندا ن کن جوا بت یکیاکہ اف لنظریات کے ا کت
عزب :گرا ھی نے ہرسوال کے جواب میں متتحدد مت نف رکب دییہ کے حوالہجات مج کر کے ال جن کے ایماان وعتقرہ ہکی حفاظتکا پت رین سا مان ف راپ مکرد یا سے اور ملط ا ڈکار دخیالات کے تار وھ رک ررکود لے ہیں
7 اتی صاحب دارالعلو فو پنشحم پور بندر کے ااکقی وذ می استحداداستاذ اورگکرونظر یس بالیدگی کے حائل ء ایک صاحبکردار عالم ہیں تیم لم کے سا تصفیف وتالی کا عحدہ ذوقی رک ہیں۔ پا لکی دید ہکار یو ںکی نقا بکشثائی کے لم ےآ پکا بر اقرام امت یک وٹین ے۔
اس رسالکومتفٹرعام پر لا نے کے لیے وارالعاومفحوت !تنحم میں ز میم درچت“ سا وس کے طل کی دی چحی اورکاش رانا کیا اس ے۔ ا کی جدوجھد سے ادار ای ایک شر کف میم مھا با لوٹ“ کے پلیٹ فارم سے مھ یکا شآپ سب کے لیے با حعث فرصت وسرور بن درتی ہے ٹیس الع لوا ںکارتیرکی ادا گی پر مارک بادیی نٹ کرتا ہوں اورمفتی صاحب زیر ہ کے لوصا ہارگا مو بی تھا لی میں دعاگوہوں_
سوما ا ار ) ۰ ) کاب انار رب تھا لی ا نکی تمام د بی خد ما تکوشرف قبو لیت بن اور اغخلاص وا ہام کے سراتھ الام وسنیت اورمسلک ای٦ ضر تکی می خدعم تکی سعحادت ار زا فرماۓ ۔آ ین جار مین فادرینفرلہ ماد درس وا فا دارا عو علیہ جحمد اشاجی مھت
۹ار الخ ۱١٤۱ھ
سوا ا مار رن کاب النار تیر تیگنل ردارمساک اعلی رت مق یک بات :غلرییہ جا نج الش رجہ رت علا میسو یم احمرقا درک صا حب بل مدظلہالعا ی ای وص ربرست دارامعلوم افو ارخواجہ تی بر یلوئی دارالتمناء جا مگر نحمدہ ونصلّی علیٰ رسولە الکریم حفرت علا مضتی شمرمزل صاح ب قبلہ برکاٹی کا ایک“ سوط و وأ لف کی :از نے دیکھا جس می سآ وس والات کےیق رن وسشت اود قوال ا کرا مکی رشنی شی جواب دے وفع کاو کرد راو کی نا ان کے للا ن2ا فرہاکرآپ نے قن اداکردیاے۔ تھا یکی بارگاہ ٹیش دعا ےکم وصوف کے پرکوروفندے اور درد بی خدبا تکوقول فرماۓ اورموصوی کک ود ٹی خر ما تکا سلسلہ پراب جارکی رے۔آمیین بجاہ سید الین ع فضل لص اتلم و اگو سیف لیم اجمرقادری سی بر یلوکی دارالمناء جا مشگ رءگثرات ۷ وم ۲۰۱۹ء بروزمگل
سوا ا حجار ) ۱ ) یلاب انار تاد ےنیل مناخ رائل سنت قاع بر بیتءصاحب تصای فکمجرہ جخرت علامہومولا زا عہدامنتار ہعرائیٰ صاحبقبلہ دامت فمکھم العالید 7 برا دای دارالعلوم فو نشم ھ72 ا
بسم الله الرحمن الرحیم - نحمدہ ونصلّی علیٰ رسولە الکریم
مد یلد !ائمددلد! میرے روحانی فرزنداورمیرے بھا نج میتی حضرت مو ڑا نا شجرعنل برکانی ن کا چنا میورے سا ےگ را کیا ناب دہ ایک حا پیل اور ذئی استعداد فاضل وٹ یکی حثیت سے اپ ی٣ی وجاہت سے میرے لیے ات ذکی ارام ہو گے ہی ںکرانئیں میرے بھاغا ہونے کے باوجود جھےبھی ادوب وات رام سے مفحتی صاحب “کک بی مخاط بک نابڑتا ہے۔ میں نے ال نکی از فی سو ط لباک کاب النا رکا الا تیحاب مطال کیا ء جناب میم بے ابی مڈکو نان کان سے لطو تقر پا وتمد لٹ چندکلمات ارقام تی ےکی دناچ زفقیراور بے بضاعت سے فر ماک کی اذا ابی بے ما گی د بے بضائقی کا اعترافک/رتے ہو ۓ چند لے ارقا مرن ےکی جرا تکرتا ہوں۔
تاب '' سوطا الچبا ری لاب النار د رمق تآ ھسوالا ت تل سوال نا کا جواب اصواب ہے جواب لا جواب کے مان کٹ سے پچ کین کل عو سکردو ںک انل نے ایک الیاسوالل نام ہمت بکردیا ےک فرقہ باطلہ ضالددہاہی تیر یہ دیو بندییہ خی رمقلدی کےتھام ٹلا نکا ماتصمل مین ہیا اور مجی بکوسوالات کے جوابات ھرقو مر نے میں اورفرقہ ضالہ کے مقا کہ باطلہ کے ردوابطال میں سی روص لکننک وک نیڈ یء اور واٹتی جنابمختی زل صاحب نے ا لکالوراتق ھایا سے ھظھراوروسط جوابات کے ہیا ایت فصل اور ول
سوا ا حجار ) ۳ کاب المزار جواباتمفنق رطال پروجودییش لاے ہی ںک ہج نک یتح ریف و صیف وین وہرع وستائنل کے لے الما ظا مفقود ہیں _
فانضل مصنف نے ان سکاب میں دلال وشواہدرد برای نکنل مکا جو انبا لگا دیا ہے اس دکموکر کلک رضا کی جولا بی کی جلو:ہماکی اورشان وشوک تکا احسماس ہوتا سے حضرت موڑا نا مفتی می صاحب بکانی نے (ا) جن ری (۴) ن کی فوری بشرییت(۳)استمدادازغیر ال () وسیلہ(۵) تصرفات اولیا(۹ )نمیا ےکراممکامگمنا ہوں سےمتصوم ہوناڑے )اب لک کا جھتقی ہونا اور( ۸ )تقل یراہ ک علق ے ج شقن وف تق فرمائی سے ودای مل ومعقول ےک الین کی سفت وجماعت اسےکسی عال میں ریو سکر سیت خقیر انم یجرنے رکور ہآ تھرعا ون ون ےہ ای ان ا ات اکنا درک ان اك 200ر کی نوری بشرییت (۴) مددکی پکاراود(٣)مسلمانو ںکوک فرکو نکہتا سے ما مطال کر نے سے ود ہآ رع زاون ای بین اخزکیا جاسم ے۔
انل مب حعخرتمفتی مزل صاحب نے ا سکاب میں جو جاہر پارےتحیر ے گی ٤وہ قائل صدستائش ہیں ۔فقی را سکتا بکی مھ پوت یکرت وت ش قکرتا ہے ۔ موی تعالی ای عبیب اٹم واکرم ےٹیل حضرت تی صاح بکوا نیم عطافرماۓ اورا سکا بکومقبول عوام وخ اص ف رما ۔آ یکن
ا ارم خانقاہ برک حیورضو رکا ادٹی سوا ی عبرالتار جرالی مصروفوری رکال ود ند ہگجثرات
مور ۸/ رق ا[ ت ۲۳۱ا ومطالل ٦ر ۲۰۱۹ء روز جم
سوا اجار ) ٍ ) ٦ یلاب النار بد ینکر ۱ نحمدہ ونصلّی فو عو خوۃ خرن
ر۱غ افحروف کے لیے بی انچاکی خوش تب یکی بات سےکہ رام یعس داشت پہ بنروستا نکی تن محروف وب ری تحضیات نے زمنظرفق ےکا نظ رن مطالع ہکا اوراس پر م تد لی خبت فرماکی اورنت رین بھی ارقام فرماٹی جواس کے مندررجا تحت ولقوییت کے ےیک سندکی شی ت رصتی ہے۔
(ا) متاح النقہا ہجام متقولات وننقو لات ء صاح بلظ رخ قبء وقا ر ایل سنت حظضرت علامہ ومولا نامضتقی ا رین بھی صا حب بل ہرداصت برکاتعم لق رپ
(۴) سادات شاجبیہ کےکل سرسبدہ میدان خطابت کےکتیم شپسوارء اش رلک اع جحخرت, اض یکج رات حضرت علامہدمولا نا سی یم با ڑصا حبقبلہ دامت کم
(۳) صاحب تصاخی فکج رہہ محاف ظط ماک ا لی رت ء من ظ رائل سشت ء ارت مو نا مپراتار حر ی صاح بل مظلہ-
رائم الھروف مرکو ویو ںگلیل انقدرعلاے دی نکا یررل ےون گور ےک اتی اکن ات وک ا کاو ان ےا کے ےراس وت ا را اوراں بے ما یکو ا ںکی حشیت داتقی ہیں زیادداپنے حوصلرافزاککمات سے ازا۔
بہروردگار عالم ا نکا سار ائل نت پرتا دم تقائ فرماۓ اور ابل سن تکو ان کے فوش دبرکات سے مالا مال فرماۓے-
بی ناشکری ہوگی اس مقام پراگر میں اہین درا یمحنزمء فاض لبیل رححضرت علامہ ومولا نا تو عالم صاحب قبلہ ناب پل دار العلوم وت پصنمء پور بند رکا ذکر شہکرولں ء
سوما ا مار رس کاب النار موصوف نے اٹ یھی وط رڑسی مصروفیات کے باوج دکتاب پا کا وف رین گکا فاف تارف رع سافرالسمین اکس قابسا علات
علادہ یہ مس ادارة پا کے درچے سماوسہ کےطل لوگھی ف رامش ل کی سکیا جاسکنا جنہوں نے اڈ ےکی طباعت واشاعح تکا ڑا ٹھا یا ورای قا کرد شی ا اٹوٹ“ کے ورای اس ےکتا لی شحل میں منظرعام پر لا ن کا منصصوبہ رنابا اورک میالی کے سا ا سے س رکیا۔ الد تا لی ان تما طل کو دار بی نکی سعادفول سے مال مال ف رما اورد ین ج۲ نکی مب خد ما تکی 2افت
آخریں ےا پنی بے باصق کاحمل اعتراف ے یجس اللل شا نہ وو الراوراس کے رسول متبو ل پل کنل وکرم پراخنا کر تے ہوے اس وادی پرنخارٹش راتم نے ق رم رکھا ہج اس لے اگ ری صاحب مل مکو ا سکاب می ںکہی ںکوئی سم خر ۓ و ضرو رمع فا یں تایآ ند وایڈریشن ئن ا کیج کردیی جاے۔
محر مل مکی ٣ رج اخ ر۱٣۴ ام مطا نظ ٣٢ رر ۳۰۱۹ء
سوا ا حجار ) ۱ ) لکلاب الزار
بل نام
سوا ا ار ) ے کاب النار
کیافر مات ہیں علماے د گنن ان عقائد کے ممائل می سک جوعقیدذاال حد مث " جماع تک ہے جانا مطلوب بی ےکس عقیر ےک ناد پکفرلازم آ گا اور سعتقیر ےکی وناب رگھراد اور بد نرہ بکہلا ۓگا؟
(از یدکا بیاہنا اود ماننا ےکاہن بد الد ہا ب ترک مچرد ہے اوراس کےکا مو ںکوسرا ہنا جا بے حد بی کے مطابق اس نےقبرو ںکونو ڑا تھا شیع لوگوں کے علاکو کیا ا عل اکوڑیں_
(۴) ن یکوصرف بش کنا جا ہیےءلو ری ںکہنا جا بیے۔
( ۳ نی کے پاس ما نے سے پٹئہیں ملا ء ما کن سے نرک ہو جا ےگا۔
( )یلزا ے۔
(۵) تح النوی شک یکو لیس سے ]شی روزیءاولا صرف او کے اختیار ٹیش ہے کی نی یاوک یکواختیارجیں ے۔
(٦)ز یکا یتقیدرہ ےک سور کیآبیت می نھی کےا گے اورہجلے س بگناہ معاف ہو گے
(ھ) زی کا یکہنا ےکہ لا اللہ الا ال کے والا چلقی ےہ مس صرف شر کنھیس ہونا
عاے۔
یھ
(۸ کی اما یتید جا ئزنڑیں ہے ج بکرسو لکیتھلیرکررے ہیں- ق آواس نرک لن فا از اکرممتونغ اورمنفکورفر ماتیں_ وع اگو عا بی شھرامین عا گی آدم
سوا ا حجار / ۸ ) لکلاب الزار
سال معلر
سوما ا مار رن کاب النار یمم (للہ (ا کس( کیم
الجوا؛ : (۱) این عبدالو ہا بر یگرراٹ ہے جس پر بقول نبا ےکرا مکنفرلازم ہےء راٹس این عمبدالد ہا بکواپنا یٹوااوردی ن کا مجدردماننا ےہ دہگج یگمراودبد رہب ےء پچ رر پیٹ ا نیدی کے اقوال وافعا لکفریہ مع ہوک راس ک ےکا مو ںکو سراہے اورول سے شس ن جچھےتذ اس پچ یحھنف لا زم ہے۔ وا تھی اعم
(۴) مع یکریھم یھ کون بش رکہنا اورپ کےنور ہو ےکا ایارک امگمرای بد نڑی ے اور کشر ت احادبیث کے غلاف ہے پچ ر اکر بہا ڑکا رتمو پک تی رون می نکی یت سے بواورآ پک شائن ارح اع کےکھٹانے کے ارادے سے ہو الہتت ایا اض کافر وع رق ہ ےک سی نک ادٹی می ین پا با ام ت کی ہے۔ وا تھی عم
(۳) اییا کے وانے پر بقول ف ہا ےکرا مکف لام سے اور اس می ںکوٹی کیک یں کک یکتقیددددرعاض ری د ہا ول ء دلو بنلد یو کا ے۔والل تمالا 2
(۴) وسیلہجھ ہمارے اور بد مر ہیوں کے درمیان ملف فیہ سے جڑنی الد تا لی کے مھبوبو ںکوان کے وصمال کے بحدءیوں ہی ا نکی ظا ہریی زندگی میں انتا یکی بارگاہ ٹس وسیلہ بفاناء ا کا جوا زکھی بکشرت احادبیث کے شمون سے ثابت ہے۔ لیوں ہی اعیان امت نے اپٹیمکتایوں میس اس کے جوا زی نر فر مکی ہے ا سےمرا مکہنا گراہی دب مڈئہی ے اور وپاییو ںکا مر یتدے وا ںکا ھکر و ہگمراو و بد نہب ہے۔ وا تھی تم
سوا اجار / 5 ٦ یلاب النار () اجکی تی وو کے ےکی خلا ےےچھی دی اواو لا رد ےکی قدرت شہماے و وگمرادو بد مہب سے پیل راگرااس نے بیکتقید و سورنڈ کی نین اچ ود تا خ تحت ابی لوک ایا عقید: رن ہیں۔ داد تھا لی الم (٦)اگر سور کی مت ذن بک اویل میں مفس رین کے درمیان اشتلا ف ربا ےگر یٹ شدرداممر ےک ہآ کل دہابیہ نل بل ٹون رسو لک حییت سے الا بات کے پھرتے ہی ںکہتضوںیاللگ معاذ ال گنا ہگار تھ اورسورة رن کی آیت می ںآپ کےا گے اورہی ےکنا ہو ںکی معاثی سنادیی 1 4+ 0 مس 1ک رحصممت اخمیا کے اجم گی عنقیر ےکو ارہ ار کرد ہے اور ٹن رسو لک نبیت سےا مکی با تکٹنا ہے بے نک دود رین اسلام سے خرن ہوگیا۔ وا تھی اعم (2) شک ےکسا ضرف الال کن تن ما ےکی خسن ایج لیک دوسراجز ےا کو مان اوراارک رن ےکی ضرور ت ہیں ء ایا کے والا قطعاً اجماعا کافر سے ۔ج ب کک ال تھا یی اوت سے تح کی رسال کا شہادت شرد ےج بکک دومن ہو یں علناء اور یشون ق رآن مق یں تآیات سےص الا خابت سے مہا اجھ ال کا ا لک رککرے دوسرے سے م ون ہے۔ وا تھای الم
ٌََ ار ہعہبیس س ےکی اما مک یتقلیرکرنا ہاممت کے درمیان اجما گی متكے- نا نین کے دور سے بی اس پرامم تکا اجماغ چلا آر ہا سے بلہ بیہا ںتک فرمایاگیا
سوا ا مار ) ۲ کاب النار کرانع کے راہب ار بعد سے جوقول ار ہواس برفن یی دینانا جانز ےء بلہاگر قا یھی اہول بر فیصلہکر ےن ناف اتل نہہوگا ءلہذ ا سکاالکا زی کر گر ودینٹئس جوگرا دہ نہب ے جوآ کل مک رم ن یدک ہلا تے ہیں ۔ وا تال الم
ضر کر ضر ضر ھر ضر
سوا ا حجار ) ۳ لکلاب الزار
بل بویا
سوا ا مار ) ۳ کاب النار شرب نعبدرالو ہا بکون او رکیساچہ
از یکا ہنا ادر ما نا کان عبدالو ہا ب نیدی مجدد ہے اوراس کےکا موں گوسراہنا چا ہے عد بی کے مطا بی اس نے قبرو ںکوتذ ڑا تھا شیع لوگوں کے عا کو کیا تھا نی علاکوئیں ۔
اواب ھب نعبدالد با ب نی دانٹی مچدد ےگر بدکتوں اورک دشر ککامچرد ہےء تی وفار تگریکامچدد ہے جس کے سیا ہکارناموں سے تار کے اورا شیک رے ا ا 1ا کیا کن لن ا کن نے ببت پیلنجردینھی اوراس کےقتفو ںکی طرف اس عبیٹ میس اشمار ہف مایاتھا 4
”ققَاة زرل ولغ :زا نعل رن یکاپ
(بخا ری شریف:۵۳:۹ حر بی ٹف :۹۳ہ ے کاب الفتن )
یجن یک یر زلز نے اور من ےاتھیں کے اوروہاں شیطا نیگاگر وہ لگا
اورزاتم شقن ححضرت علامہسبیداجن عابد بک شا ئی رجمنت الشرعلیہ نے اسے او راس کی جماعح تکوخو ار میں شا رفرمایا-
ناں چددالھنا رکتابالجہادہ باب لہغا میس زس یان خوار ن فرمایا:
”کماوقع فی زماننافی أتباع عبد الوهاب الذین خرجوا من نجد وتغلبوا علی الحرمین وکانوا ینتحلون مذھب الحنابلة؛ لکنھم اعتقدوا أنھهم ھم المسلمون ون من خالف اعتقادھم
سوا ا ےار ) ۳ کاب انار مشرکون واستباحوا بذلك قتل أھل السنة وقتل علمائھم حتی کسر اللّے تعالی شوکتھم وخرب بلادھم وظفر بھم عساکر المسلمین عام ثلاث وثلاثین ومائتین وألف“ .
(ررا رج شض مضش:۱۳١)
شی خمارگی لے ہوتے میں جیما ہمارے ز مانے میس ردان عبدالد ہاب ے وائح ہوا چنہوں نے ید سے خرو نکر کے م می نتم تخل بکیااوردہ اپ ےآ پک کے یی تھے مرا نکا عقید :راک ملمان اس ددی ہیں اورجو ان کے نہب یں وہ میں نے ا و وک رو کے عاا کا شی رک رنا با عم رالیاء ببہا لم کک اد تھایٰ نے ا نکی شوکت فو ڑ دک اوران کےشردمران کےا وک رسممی نکوان برح بھٹی ۱۴۳۳ میس۔
بجی دوہ سیا و دش ےجس نےحضمو لہ کے مزا رم ار ککڑ مض نم 1ک جن سب سے بذ ایت (معاز اللہ )کہا۔
چنال چک شف الا رتیاب مل ے:
”اعتقادھم (الوهابیة) فی النبی أن ضریحه صنم من الأصنام ووٹن من الأوثان بل هو الصنم الأکبر والوثن الأعظم ٭.
( شف الا رتیاب فی اتا مہ نکبدال ہاب بل )٢١١:
]تی دہابیو ں کا تضمور کے بارے یل بیحقیدد ےکہا نک روضہ تصرف یہ بت
ہے بللہ سب سے ڑاہتدے۔
سوا ا مار رس کاب النار
ای گرا ہیوں اورمضلالت لک ارز برحال جانا ہےفذ علام سیر ز نی دعلان قڈس یڑ ہک یکتاب ال ۂ رد ایت“ گی رف رجو ںک بی ءآپ نے ا کا بد اعمالیو ںکومفصلائ ریف مایا ےه یہاں ا کاب سے چندا قتاسات بی بے جاتے
آ پر مات ہیں کہ
”ٹچ سلران شی ال تھالی عدرنے اس کے پارے می ارشادفرمایاکہہرگردددبابہے اپنے پےروئوں کےس وا یکو موح دیس جات بشجھ بن عبد الد ہاب نے یہ نیا مہب ٹگالاء اس کے بھاگی تن سلیمان رصمۃ ال علی جواہ لملم سے تھےءاس پ پرقول ڈنل می سحخقت انیارفرماتے ایک دن اس ےکہاکراعلام کے سکتتے رگن ہیں ؟ بولا ای رف مایا :ن نے یکر دئےہ پچھٹا یہک جو ترک پر دک نکرے دہمسلما نکیل ء ریت رے نز دیک اسلا مکا چٹ رگن ہے۔ اور ایک صاحب نے اس سے پپ مچھا: الد تال رمضسان شریف میں کتے بنرے ہررا تآز ادف رماتا سے بولا: ایک لاک اورآخریی شب میں اج کبس فنررسارے مییے مم لآ زادفرماۓ تھے ان صاحب ن کہ اک تیرے پیبردکارنو اس کےسوویسں جج یےکوٹھی شہ یہ کون سے مسلمان ہیں جنت ہیں ال'د تا ٹی رمضمان یش آزادفرما ا ہے؟ تیرے نز د یک فو یس فو اورتیرے پچ ردکاربی مسلمان ہیں اس کے 07ھ 0ف 0 0 ۔ بی پٹ ےتعمل سے ٹفل ؟ بولا:خودمیرے اسا نز ہ اوران کے اسا ھذ چوس بیس بک سب نشرک تھے ا تع تن ےکہان تی رادم تنتفصل ہوا مل نون ہوا پھرنونےۓ
سوا اجار ) ۳ ٦ یلاب النار کس سے سیکھا؟ لو اک یھ خع رکی رح الہا ھی وی بہوگی۔ اور ا سکی خیاشوں سے ایک بر ےک ایک نابھناصقی خو لآ وازمة ڈنل ک اک ہمنارہ ران کے بحرصلا نہ پڑھا اکرءانہوں نے نما ناو رتضوراق لم رص ة یح ءا نے ان کک کا / د ےک رش یدک ردادیا نچ رکہاکہرنٹڑ کی چوک رىی اس کےگھرستار بججانے واٹی ات گناہ گارنیں جقنابینار پر اذان کے بعد پاواز بن دن یمن پہ درد کی والاء اور اہ پردکارو ںکوکب فقردیکٹے سے کرتاء فقہکی ہم تک یکنا ہیں جلا دیس اوراھیں اجازت دئ کہ پٹ ابٹی کے موافن ق رن کےسبت کنل یاکمرے بیہا یت ککہ کییز کین گھٹیا ےگھڈیا آدٹ یبھی.فقذان میس سے ہرس اما یکرتا گر چرق رن تی مکی ای کہ بی تبھی نہ یادہوٹیء جوگض ناخواندہتھادہ پڑ ھھ ہو سےکپن اکس کے پڑ نکر سناء ا سک یی ر پیا نکروں ٤ دہ بڑھتا اور سن یگمڑھتا۔ پچ رانیں تفی رب یک رن کی اجازت نددگی بلراس کےساتھ رھ یع مکیا کیٹ رن کے ج ینعی تمہاری انی می ںآ میں ء انی پش لکرواو انیس پر مقر مات می لحم دوہ او نیل کتاپوں ک عم اوراماموں کے ارشادے مقد مکبھو۔ ات ار بعر کے ہت سے اتا کو دج تا ا او اگ یتقی۔کر جا ااورہت کان بر ےگ ریلاجوان کے مقلر تے ادارچاروں براہب می لکتا بی ںتطی فک گئء ریس بگمراہ تھ اوردوسرو ںوگ را دکر گنز ینتا رظ کت ان ہے ان فقہا وکیا ہو الکہ اس کے چار نہب کرد یہ یق رآن وعد بی مو جود ہیں ۰ پی مت ان لیا پش لک می گے۔
مشرق می ا سکا نہب جد بد ۳اا سےنہو کیا اور رر انی فقٹوں یس سے
سوا ا مار ) ع۲ کاب النار ہوا۔ ج بکوئی فی خوٹی خواہ جبراد ابیوں کے جب می سآ نا چا ہتاء اس سے پیلک پڑحواتے پھر کے خوداپنے ادپرگواہی در ےکا ب کک نے کافرتھا اور اپ مال باپ پہ گوای د ےک کا فرمرے اوراکابراتم لف سے ایک جماعح تکانام نے رسکی کرات پروی د ےل بیس بکافرتےء پل راگرااس ن ےگوابیاں د ےس جب نے مقبول ورنہ مل ۔اگرذراا ہکا رکیامرداڈا لے اورصاف سک کہ پچوسو ریس سےسا رک ام تکافر ہے اول ال کی نر ای ام نعبدالدہاب نکی پل رسارے وہای بھی کن گےء وہ اہ کے مرا ہب اورملا کے اقو ال یلع نکرتا اور برا وق یھو ٹف ریب ےم ی ہونے کا ادعارکتاء عالا لکرامام ام بی نیل رشی ال تھی عنرال سے برک دزراد ہیں۔ ادراسی سے تیب تر راس کے نا تب جو ہرجائل ے بدتز جائل ہوتے انی کک کھت کا اھ کے مواف اہتنا وکرواورا کاو ںکی رف من پچگی کر نہ د یھ کہ ان ٹیش جن د ال سب بتھ ہے۔ اس کے رائی لاخ جب تے؛اس کےسییے کے مطا انچ نے اور بظاہرجابلو ںکودعوکا دینے کے لیے نہب امام ج کیا نڈحہال رھت ۔ مہ چال ڑھالل دوک رمشرقی ومخرب کے قمام خرا ہب کے ماما ےکرام اس کے روپک رپس ہوے۔ ال کی برک بانقوں سے بیکھی ےکر حضورڈپله کے ملا دشریف پٹ سے اور اذان کے بعد بیناروں رتضو الگ پر دو دی اورنماز کے بحددعا ماک کون چائءبتایا اوراشریا واولیا سے وس لکرنے والو ںکوصراحثا کا ف کنا او ریم فقہ سے انکر رتا اور اسے برع تکہاکرتا ان (ملتنویطا)
بی دہ ت مال طھییب ےئنس ن ےہاک ہاگرد وضن رسول الدب رمقادرہو چا ئو لوا ے
سوا ا حجار ) ي لکلاب الزار
منہدمکردوں_ چنال چرعلا ماج نعل بصرئی” نعل التطاب فی ردضلا لات اہ نکبدالوہاب “ٹل ا
”منھاأنه صح أنه یقول: لوأقدر علی حجرة الرسو لع لھدمتھاٴ'۔ طڈانہدا قتوروالی روا تکا نل اوراس کے داانل پچ
زید بے قیدکابیکہناکہائس نے عد بی کے مطاب ققبرو ںکون ڑا .۔۔ بوجو ہ پاش سے
اول:اد کی سعطروں می ںگز راکمہاس نے ایک م وذ نکوصرف اس لی ےکہ اس نے اذان کے بعد درودکیچاءشمیدکروادیاء پل عد بی کی بنا ہکیا؟ رنڈ کیاکی بچھوکریء ستمار بجانے والی اس کےنز دیک پآواز بنددرود پاک پڑ ھن وانے سے کب ہے بہ مس عد بی کی دو سے اس ن ےکہا؟ جاثل سے چائل لوگو ںکوا نک یھ کے مطا ی قرآن پا کک تی ہکرن کی اس نے اجازت دے رگ شا ء بس حدیٹ سے ثابت؟ ج بمرعد یت پاک شُل ے:
”من قال فی القرآن برأیه فلیتبواً مقعدہ من النار“۔
(رزی:۱۹۹/۵ء عریثگم: ۲۹۵۱)
نی جوا ٹیگ نکھت راے ےق رآ نکیقی رکرے اسے جا ےک دد جن مکواپنا کات ا جب
ایطرب دہ یر سو بر تک کےمسلما نو ںکوکا ف کھتنا ا زی ٹک ی لئ کاب
سوطاا ار (م لکلاب النار 0+ ء' وارد ہی ںکہ جو اپن مسلمان بھائ یکوکافر
ےہ دوہ خوداىی سکینے والے پرلوٹ جات ۓگاء دنکیے مطا ما لک ہ مسنداجدہ چ بناری ء6 مم سفن ای داوداورت رکوہ اکچ شارھن حد بیث اوران ففقہ نے ان اعاد بی کی تش رر فر مال یگکردہ دبا بی یکو ظا ہ رعد یٹ بین لکرن کا بڑاشوقی ےء اس لیے دداپنے یٹٹواامی نبرالد ہا بکا شمرکاندالن اعاد بیث کے ظاہر رت لزان اک کیا ہے؟.. نیزروضرسول کے اتہدا مکا پقینداراد ہک ناءا سے سب سے ہاب تکہناءانیا واولیا ےنوس لکوکفر دشر کفکہنا ءکتب فقہجلاد ینبم فک الک رکرناء یسب لال 90ک
خانا:دوحد بی گج ان یی اور سک جوا ببھی پاتھوں اتد لے یی سم ش ریف ٹس ےک حخرت الو ہنا رن ا مدکی سکتے ہی ںکہ جج سےحضرت سیر لسمادات مو لا ے کات جحفرت کل یمکرم یدوچ نک رم نے فرما کیا تھریں ایم پر نکچوں جس پررسول ارڈ نے بج ما مورکیااو ریچ تم اک کسی نموم یکونچوڑ نام یکہاس کووکردوہاو رک بھی او گی قبرکو باقی نرکھن ان پکراے پھوارگروو-
حیث قال: قال لی علي لا أبعثك علیٰ ما بعثني عليه رسول للهثَْ ان لا تدع تمثالا إِلّا طمستہء ولا قبرا مشرفاإِلّا سویتةهٴ.
( مس شریف :۹۷۷۶۲ عد بی ٹل :۹۹۹)
نے کت ہو ائمہ فقروعد بیٹ فرماتے ہی ںکہ ران ٹمور کے بارے یل ےک مانة جا لیت یں لو کآ میں میس ایک دوسرے پ مڑا کی بشانے کے
سورا ا حجار ) ک5 لکلاب الزار
8ی ,0 سے اپ رشتدداروں کی تورکواد گی اور عاشان بناتے تےادرش[ کم سک بیفسادنی تکی وج ےضرورمنوح او نا جا تڑےء علادہاز سی جب الی اکر ن ےکوکی فا ہیں تھا تذ ضرور اضانعت مال ہوا جو قطما گناہ ے۔
چنال چرعاا نی ع7 النقاریی یں فر مات ہیں:
المراد من المشرفة المذکورۃ فیه ھی المبنیة التی یطلب بھا المباهاة“ .(عگرۃالقاری:۳۹/۷ء زہوریۓ: ۳۹)
ین حعد یت میں او گی تیور سے مرادو وق ری ہیں ج نک یی سے ایک دوسرے پہ ہڑاگی تا تفصورہو_
عا رضتت الا جو ذ یل ے:
”أماحدیث أبی ھیاج فیقتضی هدم المشرفة المعینة التی یطلب بھا المباھاۃ ٭.(عارضۃ الاجذ ی:٢/٦۱۱ءعر ی ٹہ م:۱۰۵۱)
]می الو بیا اعد یکا تقاضا مہ ےکرالن اص اد ہی قرو ںکومتہد مکرد یا جاۓے ىیس ا فا وی
مر ماج یش قد سے ے:
هو محمول علی ما کانوا یفعلون من تعلیة القبور بالبناء الحسن العالی٭ .(م را :ےد اءحد یشک ۹۹۷اء ٌالقد۹/۳٥۱)
]فی ریم ان قجور کے پارے ٹیس سے من پر لوک ز مان جا ہلیت بی خوشذما اور عا لی
سوا ا مار ) ۳ کاب النار شمان تمارت بلا فا د مل ز یف تک نیت ے بنا گر تے شے۔
اور بح انی الفاظ سے علا م می نے شر سفن ای دادد ٹس علامرائجن جوز یک
تاب تق“ جانے سے1 کرکیاے۔
(شر من ای داود:٦/۲ءاءعر مٹ:۹۵۳٦)
اورعلا مت ھی رحمت الرعلیف مات ہیں:
”ذھب الجبھور الی أن الارتفاع المأمور بازالته هو الارتفاع الکثیر الذی کانت الجاھلیة تفعلهء فانھا کانت تعلیٰ علیھا وتبنیٰ فوقھا تفخیما لھا وتعظیما " .اھ .ملتقطا
0 ۳ حر ہٹ:۸۳۲)
کین در یکوتوڑ ن کا عم ارشادہواء ہہ رکا رہب یہ ےکہاسل سے مرادوہ طول انضش ہے ہس طر زمانہ جابلیت ےل نک آرنے کیو ںک دہ لوک تقبروں پر بل غانکدہ بلند و پال مار ت نل ا نکی ۳ 9 کر ئا
ای یں نے
”وجه النھي عن البناء والتجصیص فی القبور أن ذلك مباھاۃ واستعمال زینة الدنیا فی أول منازل الآخرة وتشبه بمن کان ۹)۹۹۹289پٰ)ٔ ْ "۰""ھ
نی قبورکو پندکرنے اوران پر رو ری کر نے ےمم نعت اس وجہ سے ےک دہ
سوا اجار ) 2 ٦ یلاب النار آئچی نفاخرہآخر تک اویشن منزل میں دنیوی ز بیعت کے بے موٹع استعال خیزان لوکوں سےتحب ے جوقجرو ںکیاتلیم بر وب عبادتکرتے تھے۔
یں ج بکرعد یت مرکو رکا مطلب ارد نکیاتشر بجا تک ر فی جس وا وکیا اس عد ی ٹکوسحاب کرام ءتالتین وی جا تین اوراولیا ےکامھشن کے مرارات طیبہ بہ منلی کنا کی درست ہوگا؟ کیو ںکہان کے ارات نٹ رساٹی کیا صرچشمہ ہیں اورعوام جب کک نوک اہر ی نیس دصقم ء ان کے ول خشوع ضوع سے اور صاحب مزار کے ادب سے دوروفغورر تے ہیں ولہذ ااان کے ہرارات ہنائۓ جات یں ت اک ہلوگ ا نکی بارگاہ ٹس ادب کے ساتق حا ضریی دم :ضتو حع فوع کے مرا تح ول بیرق رآگن خوا یہی ء ایی من مان مراد یی چانیںء صاحب ہار کےنش سے مالا مال ہوں ۔علادہ بر میں هنرارات دورحاض یٹیل مسا چدکی ط رب شوکت اساٹ یکا ذر شی ہیں۔ یں جب خی تتمودوصاغح اور متصد ایک وجرو ہر رکتا ےن قطعاے جات +وااورعد بیث پا ککا عم ان مز رگا ناد بین کے ہرارات پرصاد نی لآیا-
رق می سے :
”وقال التوربشتی: البناء علی القبر بالحجارۃ ومایجری مجراھاوآن یضرب علیھا خباء ونحوہ وکلاھما منھي لعدم الفائدة فیه .ملتقطا. قلت: فیستفاد ملە أنە إذا کانت الحیمة لفائدة مثل أُن یقعد القراء تحتھا فلا تکون منھیة . انتھی ما قال القاری ثم قال التوربشتی: لأنه من صنیع أُھل الجاھلیةء وقال
سوما اجار ) اف کاب النار بعض الشراح من علمائنا: ولإاضاعة المال. وقد أباح السلف البناء علی قبر المشایخ والعلماء والمشھورین لیزورھم الناس؛ رس کسر ساس وت اف ۷۰۷7/ےت(ا
یی علا من شی فرماتے ہہ ںک یق رپ پچھر ابینٹ وغیرہ سے روضہ نان یاکوائی خی سا پان وغیرہ لگانا نوع سے اس لی ہراس می سکوگی فا مد ہیں سے۔.(ملائلی نقاری فرات ہیں )کی سکپتا ہوں اس سےمعلوم ہواکہ جب خی لگا ناکسی خوش ے ہومضلاب کہا تن کس را ہز کین ہے۔ بل رآ گے علا نو رٹٹنیفر ات ہیں : یہاش لی بھی ممنوع ےک دور جاہلیت کے افعال سے سے اور بقول بن تن می تن ال 7 ے۔ الب د! اعلا فگرامم نے مور ومحروف علا ومشار کےعزارات پرروضہ بنال ےکا اجازت دگیا ہے :اک لوگ الن کے عرارا تکی زار تک کی اوردہال نکی راحت پائجیں-
بھارالانوارٹیش ے:
”البناء عليه بالحجارۃ وما یجری مجراھا أو یضرب عليه بخباء ونحوہ وکلە منھي لعدم الفائدۃ. وقد أباح السلف ان یبنیٰ علی قبور المشائغ والعلماء المشاھیر لیزورھم الناس ویستریحون بالجلوس فیە. (گٌ ارالاوار٣/۲۰)
ین قب پرارت بنان خواہ چھروں سے بای چیز سے جو چو ںکی عجکہاستعا لکی جا ایر ف ربمم وب رہ لکنا + سب بلادجیمنوع ہیں ال ت ااسلاف نے نا مور
سو ما ا ےار / ۳ ٦ یلاب النار علا ومشا کی ور یراس غنش س ےک ہلوگ ا نکی زیارت کے ےآ یں اوروہال یٹ کرراحت کون پا یں ہمارت بنا ےکی رخصت دی ے۔
مطااب الم مین ہیں سے :
ضشمبا حکردوانرسلف بنارابرقرمشا رح وعلما ےش پورتامردم زیر تکنندواستزاحت ما رلوس درآآںء وین اگر براۓ ز بین تکننترام است۔ودر من ہرہ منائے ہا برتیوراصحاب درز ماں شی ںکردداندءظاہرآنس تک ہآ ں مت زآں وفت پاشد و۸ مر منورآںحضرت یت عالی ست“۔
نف فان ن۵ فء باب نات )
جن اسلاف نے مروف عم ومشارح سےعزارات کے انی کنا ما 7 > -ص - 9 لیے ای اکم بی نے تام سے اور مد بین طیبہ یل صعحاب کرام کے عارات پرقیو ںکیقیر زمانةسلف بی مم ہہوٹی ہے اورخھا ہرم ےکہ برا دقت س بک اجاززت ے ہوا ے او رتضمو پیک قبرانوربرکھی عالی شا نگنہرے۔
درخقار کے ن نوم الا بصار یل ے:
”لا یجصص ولا یطین ولایرفع عليه بناءء وقیل: لاباس بە وھو النکتاز“ ۔(درتاروردال ر۳/٣٠)
یی تقر پبر سک کاد کا جاۓے نگارےکا لی پکیا جاۓ شراس پ ارت ٹا جا ء اور ایک تل می ےکہاس می لکوٹی ضر نکیل اور ہی جع ران رہب مار ے۔
سوا ا مار رس کاب النار و و
”قول: (لا یرفع عليه بناء) ای یحرم للزینةء ویکرہ للاحکام بعد الدفنء وقیل: لا یکرہ البناء اذا کان المیت من المشائخ والعلماء والسادات“ .اھ. ملتقطا (ع الہ مابل)
نی قر ارت اٹھا نا گرز ببنت کے لیے ہو حرام سےاورمی کی ن فان کے بعد جن اسےکام کے لے ہون کھردہ سے اور ایک قول یہ سےکہ جب میت ما ء علا وسادات سے ہولے روضہ بنانے می لکوگی ضر یں _
ھا کی می م رای الا بیس ہے:
”لا یجصص ولا یطین ولا یرفع عليه بناء وقیل لا بس بەء هو المختار.اھ. (حاشٹطا وی : )٦٦٦
ین قبر بر نہ چون کا پلاست رکیاجاۓ کا ر ےکا عضماد ناس پر بلندئمار تی رکی جاۓ اورہتنخ ن کہ اکہاس ٹیل چچندا لص ع یں اور کی رہب جمارے نز دبک تارے۔
یں خایت ہو اکراء نعمپدرالد ہا بکااسححاب رسول ارڈ تپ وتا ین وع ا تن کے ارات “نہد مکرن عد جیث پاک کے مطاب یں سے بلکمہ یکا لاک رت ال کی ہواے فسالی کے مطابقی ہے کیو ںکراس ےمان پاشل میں انا ےکرام واولیاےعظام سے ان کے وصالی کے بعد تس لکرنا صر عکفر ورک سے اور ان بزرگوں کے مرارات معاذ یراس کےگمان یں بت ہیں جیی کی شف الات بیس ا سکی
سوما اجار / 2 ٦ یلاب النار تضرع کی جس اپنے اس نا پا کعقیر ےکی کیل کے لیے بی اس نے اوراس کےگمردونے پیم وش مکیااوراسلا مکی بقیادو لکوحنت وتارا کر دیا- ام نت ےکی تین کال کے لیے ححضرت صدرالا فاضل علیہ الرحم: کے رسال' ا سواط اذ ا بل یتو ائمع القااب “کی رف م رجح تکر میں ۔ وا رڈ تھا لی اعم بط حضسو ال س ورای ہونےکاشھوت ہ پیلاا ا یکوصرف بش رکرنا چا ےو ری کرناجا بے
پ مہ 3
الواب: بی دایوں ؛نبد و ںکی عادت سرت پروں سے ورای کی فلت وکظمت ورطعت نظ ہرہوءاڑی چزوں ک ےکن او رکینے سے اتا زکیاجائے ء ان ہرشرک وعرمت کے نتڑے د سے نا او رعوا مکونام ناد حر آڑ نع تو اپ کی عبت اورمظمت ےےئحر وم رکھاجا ۓ مگ یں معلوم یں تن کے ولوں میں جولٹض وید ھا ہوا سے 27ھ022 اگیااورظاہ رہوگ یاکہاان کے عینوں میں رسول الع ات یکظمت اورکتنا وقارے_
ابآ جب اصمل ملک طرف جلتے ہیںء بے نک رسول ادڈپلنگ ری بش رہیں. کی اب سنت وجماح تکاعقیدہ ےمج یمک تضسورکی مقیقت لور سے بل نو می مور سے یٹس پرآ پکوہش ری تکالباس پہنایاگیاے اک تو رای تقیق تکولباس بش ریت میں چ پاش اورصفت نو ری کے ذر یرب سے فیضمان حاصم لک میں اورصفت پشربی کے ٦" و
چنال چرحافظ الد بی بدالرزاقی بین ہام انی مصنف میں حضرت جا بر ب نکبرالنہ
سوا ا ےار ) ع٣ کاب النار ری ای تھا یتما سے روا یی تکر تے ہیں :
”قلت:یارسوا الله بأبی أأنت وأمی! أخبرنی عن أول شيء خلة الله تعالیٰ قبل الّشیاء. قال: یا جابر! ان الله تعالیٰ قد خلق قبل الأشیاء نور نبيك من نوره . (الی آخر الحدیث)
نی حطرت جابرفر مات ہی ںکہ یس نے عت کیا :یا رسول الڈ مگ مہرے ماں با پتضور رق پان ہوںء مجھے بنا ن٠ی ںکراٛدتھا لی نے تمام چیزوں سے ےکس چیک پیرافرمایا؟ ذ ضور نے فر ما اکر اے جابر! بے شک الشدتھالی نے تمام چچیزوں سے پچ اپنے فور سے تیرے سی کاو رکو پیدافرمایا۔
اورمصنف بی کے جوانے سے اس عحد بی ور یکوامام قابٹی نے انل الو ۃ یں ء را قسطلا ی نے الموا ہب اللد می ری فی نے مطا لع ممسر ات ٹم ء علامہز رقا لی نے شر ا موا ہب میں اورش علق شا عبدائن عرتث دبلوکی نے ودرا رر الو می بھی ذک کیا نون
ہیں ج ب تضو انگ نے ابناورہونا اورنورالبھی سے ہونا ظا ہرفرمایا نے کر کتضور وری بشرہوۓ اوراسی لے ابل سن تتمور"اپیگ کو بش راورنوردوفوں سکیتے ہیں اور بش ری بھی ای کیپ سدالیشر انل الیٹ رپا پک بش ریت نرشتو ںک ارواح ےھ
اورسیع تر ری کون سے راوی:
انْ رسول الله لُِ لم یکن یُریٰ لە ظل فی شمس ولا قمر"۔
سوا ا مار ) ت ٦ یلاب النار
یی رسول اون ا سای دکھا کین د با تھادموپ جس نج ند لی بی ۔
اہ نک ا کی وجہ میا نگ۷رتے ہونے فرماتے ہیں:
"بح عساكص4 :102 آن گلا کان لازنم علی ارح وا کان رف ف2 )لا تن کی الفن آ و اھ از لاطلن تال بعخھهے: ویشھد لے حدیث قولے تُب فی دعائه: واجعلنی نورا“ ( فان اکہری:/۸٥)
نی تضور کے خوائس میں سے ےک تحضورکا ساریز م۲ن میں پٹ مات اکیو ںکتضور ور .لہ اجب تضوردوپ با اندلی یش لے فے آ پکا سار ینظر نآ اورجحش لوکوں لن کہ اکا کی شاہردوعد بیث جس میں ےک حضمورابنی دعا یع کی ککراے الڈدا جاور بنارے-
اوراس عد بی ٹکو اما تسا لی نے”'الموااہب اللد می یں ءامام قاضی عیاض نے ”فا“ میس اوراما خفا ہی نے شر شف ای پیم ال بات می بھی میا نکیا ےه بمہ امام فا گی نے شرب شف یسل پبہا لت ککہدد اہ
”کونە بشرا لا ینافیه کماتوھمء فان فھمت فھو نور علی نور“
(یمم ال پٍض٢۸۲(۳)
نی تضورکا بشرہونا ءآپ کے ور ہونے کے مناٹی میں جیما کہ پچجدلوگو ںکو وجم گزراء یی ں اگ رف نود وو ری نور ہیں_
9ص 3 0م
سوماا حجار رس لکلاب الزار (پ٦ سور ما دہ ہآبیت:۱۵) میں ٹور ےجضمو نکی ذا تکومراولیا ہے۔ جک جلا لین نف رکبیر صادئیءنمازن ببریی وخ رہکو۔
ہیں ائل سنت وجما عم تکا نورص فی کا عقیرہ رق رآن ؛عد بیث سے شابہت ہوا۔ ال کے بمخلاف وہابیوں اورنچر یں کے پا اپنی ہواے فسائی کی کیل کے لے ہواۓأس کےسواکوئی وییل یں ۔ وا ول ای اعم
اسم اداورو سلے کے جواز کے داائل ہہ
اکا بی کے پاس ما گے سے بیئوکیس تاہما گے سے نرک ہوجا گا۔
الا ل7م ے۔
اواب (۴۰۳) :بل سنت و جم عع تکا تید و ےک۔الدتھالی نے دنا وآ خرت کےتھام نز انے اوران ٠ ایال تمو پگ کے دست اک می ںک۷ردمیں لاجم سکوچھ نیجھملا اور قیام ت کک جو پگ لگاء و دتضمور بی کےصرتے میں اورتضمور بی کے ور سے لا اور ےگا
چنال چعدیشپاک ٹل ے: ”انما أناقاسم والله یعطيی*.
(بخاری شریف:۲۵۸۱ءعدیثم: اے)
کہ بے کرک میتی رکرتا ہوں اوراننتھ لی دبا ے_
اورضرت ر ہبہ ہ نکعب فرماتے ہی ںکہمی حور کے اس را تک ارتا تھا اد رآپ کے لیے وضوکا پالی اورضرور یا تکی ا شیا لاتا تھاء ایک با رتضور نے تھ سے فرمایا: ”سل٠ فقلت: أُسألك مرافقتك فی الجنةء قال: أو غیر ذلك؟ قلت: